ناجائز شہوت بڑھنا
بذریعہ جادو یا بد اعمال کے ذریعے اس قسم کا عمل تیار کیا جاتا ہے جس سے مرد وعورت کا دل ہر وقت صحبت کر نے کو کرتا رہتا ہے ۔ یعنی شہوت اتنی بڑھ جاتی ہے جو قابو میں نہیں رہ سکتی۔ اس کے لئے کسی اپنے یا غیر کو نہیں دیکھا جاتا بلکہ صرف شہوت کے ہاتھوں مجبور ہوتے ہوئے مرد وعورت ایسے افراد سے بھی صحبت کرنا چاہتے ہیں یا کر بیٹھتے ہیں جو ان کے معیار کے نہیں ہوتے یا ان کے اپنے ہی کوئی عزیز یا رشتہ دار ہوتے ہیں ۔ اس لئے اس نقش کو کورے ٹھیکر ے پر کو ئلے کو باریک کر کے اس سے لکھا جائے اور اس کو دریا کے پانی میں ڈال کر اس سے غسل کیا جائے اوراسی نقش کو دومرتبہ زعفران سے لکھ کر چمڑے میں بند کر وا کر ایک کو گلے میں باندھا جائے اور دوسرے کو کسی میٹھی شے میں گھول کر پیا جائے۔ ناجائز شہوت کا خاتمہ ہوگا ۔ اس بات کا مکمل خیال رکھا جائے کہ اس عمل کو کسی ایسی جگہ کیا جائے جو نہایت ہی پاک وصاف ہو اور غسل کرتے وقت نقش کے پانی کی ذرا بھی بے ادبی نہ ہو اور بچا ہوا پانی اگر پودوں میں ڈال دیا جائے تو بہت بہتر ہوگا ۔ اس عمل کو کسی بے ادبی کے بغیر کیا جائے ۔
جسم میں چیونٹیاں یا سوئیاں
اکثر افراد پر اس قسم کا جادو کیا جاتا ہے جس سے ان کے جسم میں سوئیاں اور چیونٹیاں سی چلتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔ جس میں گرمائش پیدا ہوتی ہے ۔ اس کا زیادہ غلبہ پائوں پر رہتا ہے۔ پائوں جلتے ہیں اورکسی بھی دو اسے آرام نہیں آتا ۔جسم بوجھل بوجھل رہتا ہے ۔کسی کی اچھی بات بھی بری معلوم ہوتی ہے ۔ چڑ چڑ ا پن مزاج میں ایسا پیدا ہوتا ہے کہ والدین جیسے عظیم رشتے کی بھی پہچان بھول جاتی ہے اور مریض اس جادو جیسے بدعمل کے زیرِ اثر ہوتے ہوئے اُن سے بھی زبان درازی اور بدتمیزی کرتا ہے ۔ اس کے توڑ اور جسم میں سکون اورراحت پیدا کرنے کیلئے اس نقش کو بروز بدھ ایک رنگ کالے دیسی مرغ کے خون سے بنایا جائے۔ اللہ کے فضل سے جسم میں سکون پیدا ہوگا۔ اور جس بھی نوعیت کا کالا جادو کیا ہوگا، اس کا خاتمہ یقینی ہوگا۔ اسی نقش کو اس صورت میں بھی مریض کے گلے میں پہنایا جائے، جب کہ جسم میں کوئی اور دوسری چیز ہم کلامی کرتی ہو اور گھر والوںکو پریشان کرتی ہو۔ جس کے پاس یہ نقش ہوتا ہے اس پر جادو کسی بھی صورت اپنا اثر نہیں دکھاسکتا اور کوئی بھی غیر انسانی مخلوق جسم کے اندر خلول نہیں کر سکتی ۔اسی نقش کو ایک بڑا سا بنا کر گھر کی چوکھٹ کے اوپر لگایا جائے ۔
(قرآن کو خون سے لکھنا جائز نہیں۔ اس کی بجائے کالےدیسی مرغ کو ذبح کریں اور لال روشنائی سے اسی وقت تعویز لکھیں۔ع)
ایسی حالت میں اس جوڑے کو اس نقش کو میٹھے پانی میں گھول کر پلایا جائے یا کسی بھی میٹھی کھانے وپینے والی شے میں پلایا جائے۔ وہ آپس میں سلوک واتفاق قائم کریں گے۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کوئی مرد عورت ایک دوسرے کو نہیں چاہتے اور کسی اور جگہ شادی کے خواہش مند ہوتے ہیں لیکن ان کو کسی بھی مجبوری کی حالت میں ایسا کرنا پڑ جاتا ہے اور یہ شادی کر لیتے ہیں چونکہ دونوں میں سے ایک یا دونوں ہی ایک دوسرے کو پسند نہیں کرتے اس لئے بھی ان کا آپس میں سلوک واتفاق قائم نہیں ہوتا ۔اس کے لئے بھی اسی عمل کو کیا جائے۔ اللہ کے فضل سے اگر جادو کے ذریعے ایسا کیا ہوگا یا قدرتی طو ر سے بھی ان کا ملاپ نہیں ہوگا تب بھی یہ نقش اپنا اثر اس مقصد میں ضرور دکھائیگا، انشاء اللہ ۔بعض اوقات عورت کے جسم کے اندر کسی غیر انسانی مخلوق کو حاضر کر دیا جاتا ہے ،جس سے وہ اپنے مرد سے نفرت کرنے لگتی ہے اور جب کبھی مرد کا دل ہمبستری کر نے کو کرے تو وہ ہر گز نہیں مانتی اور وہی چیز اس عور ت کے جسم کے اندر گھس کر اسے اسی بات پر اکساتی ہے جو وہ اپنی زبان سے اپنے مرد کو کہتی ہے ۔تعویز یہ ہے:
(قرآن کو خون سے لکھنا جائز نہیں۔ اس کی بجائے کالےدیسی مرغ کو ذبح کریں اور لال روشنائی سے اسی وقت تعویز لکھیں۔ع)
دولہا دلہن اور ہم بستری سے انکار ؟
ایک قسم کا ایسا جادو ہے جس سے نو بیا ہتا جوڑا ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں ۔جس سے ناراضگی یا نفرت ہونے کی کوئی بھی واضح نشانی معلوم نہیں ہوتی۔ ایسا جادو وہی مفاد پرست افراد کرواتے ہیں جن کو ان کی نفرت سے کوئی فائدہ حاصل ہوتا ہو مثلاً لڑکے پر ایسی لڑکی اس قسم کا جادو کرواسکتی ہے جس سے اس لڑکے کی شادی نہ ہو اور لڑکی پر ایسا لڑکا جو اس سے شادی کرنے کا خواہش مند ہو اوراس کی شادی اس سے نہ ہو۔ ایسے مفادپرست افراد خود کامیاب نہیں ہوتے مگر ان کو بھی سکھ وچین سے نہیں رہنے دیتے۔ ایسی حالت میں اس جوڑے کو اس نقش کو میٹھے پانی میں گھول کر پلایا جائے یا کسی بھی میٹھی کھانے وپینے والی شے میں پلایا جائے۔ وہ آپس میں سلوک واتفاق قائم کریں گے۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کوئی مرد عورت ایک دوسرے کو نہیں چاہتے اور کسی اور جگہ شادی کے خواہش مند ہوتے ہیں لیکن ان کو کسی بھی مجبوری کی حالت میں ایسا کرنا پڑ جاتا ہے اور یہ شادی کر لیتے ہیں چونکہ دونوں میں سے ایک یا دونوں ہی ایک دوسرے کو پسند نہیں کرتے اس لئے بھی ان کا آپس میں سلوک واتفاق قائم نہیں ہوتا ۔اس کے لئے بھی اسی عمل کو کیا جائے۔ اللہ کے فضل سے اگر جادو کے ذریعے ایسا کیا ہوگا یا قدرتی طو ر سے بھی ان کا ملاپ نہیں ہوگا تب بھی یہ نقش اپنا اثر اس مقصد میں ضرور دکھائیگا، انشاء اللہ ۔بعض اوقات عورت کے جسم کے اندر کسی غیر انسانی مخلوق کو حاضر کر دیا جاتا ہے ،جس سے وہ اپنے مرد سے نفرت کرنے لگتی ہے اور جب کبھی مرد کا دل ہمبستری کر نے کو کرے تو وہ ہر گز نہیں مانتی اور وہی چیز اس عور ت کے جسم کے اندر گھس کر اسے اسی بات پر اکساتی ہے جو وہ اپنی زبان سے اپنے مرد کو کہتی ہے ۔تعویز یہ ہے:
جسم میں رسولیاں
بذریعہ جادو اس نوعیت کا بھی جادو کیا جاتا ہے جس سے جسم کے اندر ناسوچے سمجھے منصوبے کے تحت اچانک پتہ چلتا ہے کہ رسولیاں بن گئی ہیں۔ جب کہ ان کی نا تو کوئی تکلیف ہوتی ہے اور نہ ہی ایسی کوئی بد پرہیز کی ہوتی ہے جس سے رسولیاں بن جائیں لیکن پہلے بھی بتایا گیا ہے کہ بذریعہ جادو اس قسم اور اس سے زیادہ خطرناک ومہلک امراض میں کسی کو بھی مبتلا کیا جاسکتا ہے، جس سے انسان سوچتا ہی رہ جاتا ہے کہ میرے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوا۔ ایسے امراض زیادہ عورتوں پر اپنا غلبہ پکڑتے ہیں ۔ اس نقش کو بوقت صبح سورج طلوع کے دو عدد کالی سیاہی سے سفید کاغذ پر لکھا جائے۔ ایک کو پانی میں گھول کر صبح نہار منہ اور سارا دن پیا جائے اور دوسرے نقش کو اس جگہ باندھا جائے جہاں رسولیاں بنی ہوں۔ اس عمل کو پہلے سات دنوں تک کر لیا جائے۔ پھر ڈاکٹری علاج کروایا جائے ۔ اس عمل سے اگر جادو ہوگا تو باطل ہوگا اور اگر ڈاکٹر ی علاج ہو گا تو شفائے کاملہ ہوگی۔جسم میں دردیں
جادو کی اس قسم کے ذریعے جسم میں ہر وقت عجیب سادرد مسلسل ہوتا ہی رہتا ہے۔ اکثر جسم کے جوڑدکھتے ہیں۔ جبکہ ایسا محنت طلب کوئی بھی کام نہیں کیا جاتا جس سے جسم کے جوڑے میں درد ہو ۔ایسا بد عمل ایک پتلے پر کیا جاتا ہے جس سے وہ فرد بداثرات اپنے جسم میں محسوس کرتا ہے ۔ ہڈیاں درد کرتی ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کسی نے ڈنڈوں کے ساتھ پٹائی کی ہو۔ اس قسم کے جادو وبدعمل کو باطل کر نے کے لئے اس نقش کوپیلے رنگ کے کاغذ یا کپڑے پر کالی سیاہی سے لکھ کر اپنے گلے میں باندھے اور روزانہ چینی کی نئی پلیٹ پرزعفران سے اکیس دنوں تک لکھ کر گلاب کے عرق سے دھو کر پئے اس مرض کا جڑ سے خاتمہ ہوگا۔
No comments:
Post a Comment