جگہ کی تشخیص کرنے کے معاملے میں بیشمار عاملین کو دیکھا کہ کوئی اہمیت نہیں دیتے۔کئی تو مریض کی بھی تشخیص پر صحیح توجہ نہیں دیتے۔ جگہ کی تشخیص کس حد تک ضروری ہے، اس کے لئے ایک مثال دیتا ہوں۔ ایک مریض ہے۔ اس کو پینے نہانے کے تعویز دئے جاتے ہیں۔ اس پر گندگی لگی ہوئی ہے۔ نہانے سے وہ گندگی دھلتی ہے۔ لیکن رات کو پھر اسی گندگی میں وہ سو جاتا ہے۔ یا لوگ رات کو آ کر اس پر گندگی ڈال دیتے ہیں۔ وہ صبح اٹھ کر پھر نہاتا ہے۔ اور اسی طرح معاملہ چلتا رہتا ہے۔
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ گھر میں کسی جگہ جنات یا جادو پناہ لے لیتا ہے۔ ضروری نہیں کہ وہ کوئی کونا ہی ہو۔ نہ اس جگہ کی تشخیص ہوتی ہے، ان ہی علاج ۔ جس کی وجہ سے جب تک علاج چلتا ہے، وہ مریض کو کچھ نہیں کہتے۔ پھر علاج ختم ہوتے ہی دوبارہ اثر ڈالنا شروع کر دیتے ہیں۔ یا گھر سے چلے بھی جاتے ہیں مگر ان کے لئے راستے کھلے ہوتے ہیں۔ جب چاہے مرضی سے آ جاتے ہیں۔
میرا تجربہ ہے کہ مریض سے زیادہ مریض کے کمرے، باتھ روم اور گھر کو اہمیت دی جائے تو فائدہ بہت زیادہ اور دیرپا ہوتا ہے۔ اور دوبارہ اثر بھی جلدی نہیں ہوتا۔ اس لئے گھر یا جگہ کی تشخیص ضرور سیکھنی اور کرنی چاہئے تاکہ پتہ لگے کہ گھر میں کس جگہ عمل کرنے کی ضرورت ہے اور کس جگہ نہیں ہے۔ بس اندازے سے عمل نہ کیا جائے۔ اب چند اعمال تحریر کئے جاتے ہیں:
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ گھر میں کسی جگہ جنات یا جادو پناہ لے لیتا ہے۔ ضروری نہیں کہ وہ کوئی کونا ہی ہو۔ نہ اس جگہ کی تشخیص ہوتی ہے، ان ہی علاج ۔ جس کی وجہ سے جب تک علاج چلتا ہے، وہ مریض کو کچھ نہیں کہتے۔ پھر علاج ختم ہوتے ہی دوبارہ اثر ڈالنا شروع کر دیتے ہیں۔ یا گھر سے چلے بھی جاتے ہیں مگر ان کے لئے راستے کھلے ہوتے ہیں۔ جب چاہے مرضی سے آ جاتے ہیں۔
میرا تجربہ ہے کہ مریض سے زیادہ مریض کے کمرے، باتھ روم اور گھر کو اہمیت دی جائے تو فائدہ بہت زیادہ اور دیرپا ہوتا ہے۔ اور دوبارہ اثر بھی جلدی نہیں ہوتا۔ اس لئے گھر یا جگہ کی تشخیص ضرور سیکھنی اور کرنی چاہئے تاکہ پتہ لگے کہ گھر میں کس جگہ عمل کرنے کی ضرورت ہے اور کس جگہ نہیں ہے۔ بس اندازے سے عمل نہ کیا جائے۔ اب چند اعمال تحریر کئے جاتے ہیں:
جگہ ناپ کر تشخیص کرنا
الم ۔ المص ۔ المر
تین بار لکڑی پر دم کرکے گھر کا صحن یا کمرہ ناپ لیں۔
٭… اگر کم ہوجائے تو سحر ہے۔
٭… اگر زیادہ ہو جائے تو سایہ ہے۔
تین بار لکڑی پر دم کرکے گھر کا صحن یا کمرہ ناپ لیں۔
٭… اگر کم ہوجائے تو سحر ہے۔
٭… اگر زیادہ ہو جائے تو سایہ ہے۔
کپڑے کے ذریعے تشخیص کرنا
جس کمرے یا جگہ کی تشخیص کرنا ہو تو ایک سفید کاٹن کا کپڑا (دو انچ چوڑا اور ایک فٹ لمبا) لے کر کمرے یا جگہ کے جتنے بھی کونے ہوں، رات سونے سے پہلے ان پر وہ کپڑا ملیں اور کمرے کے درمیان میں رکھ دیں۔ کپڑا ساری رات اسی جگہ یا کمرے میں رہے گا۔
صبح دوبارہ کونوں میں مل کر چیک کریں۔کپڑے کی تشخیص کا کوئی بھی عمل پڑھ کر دم کرلیں۔
اگر مکمل مکان کی تشخیص کرنا ہو تو جتنے کمرے ہوں، اتنے کپڑے لے کر ان سب کپڑوں پر کمروں کا نام لکھ دیں تاکہ بعد میں پہچاننے میںآسانی ہو کہ کس کمرے کا کپڑا ہے۔ غسل خانہ وغیرہ میں کپڑا کسی اونچی پاک جگہ رکھ دیں۔ مگر ساری رات اسی باتھ روم میں رہے۔
یہ تشخیص بہت زیادہ ضروری ہے۔ عموماً مریض کے گھر میں مخالف جنات نے کوئی نہ کوئی راستہ بنایا ہوتا ہے۔ سو فیصد تو نہیں کہتا مگر اسی سے نوے فیصد اگر مکمل گھر کی تشخیص کرکے علاج کیا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔
صبح دوبارہ کونوں میں مل کر چیک کریں۔کپڑے کی تشخیص کا کوئی بھی عمل پڑھ کر دم کرلیں۔
اگر مکمل مکان کی تشخیص کرنا ہو تو جتنے کمرے ہوں، اتنے کپڑے لے کر ان سب کپڑوں پر کمروں کا نام لکھ دیں تاکہ بعد میں پہچاننے میںآسانی ہو کہ کس کمرے کا کپڑا ہے۔ غسل خانہ وغیرہ میں کپڑا کسی اونچی پاک جگہ رکھ دیں۔ مگر ساری رات اسی باتھ روم میں رہے۔
یہ تشخیص بہت زیادہ ضروری ہے۔ عموماً مریض کے گھر میں مخالف جنات نے کوئی نہ کوئی راستہ بنایا ہوتا ہے۔ سو فیصد تو نہیں کہتا مگر اسی سے نوے فیصد اگر مکمل گھر کی تشخیص کرکے علاج کیا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment