جادو کے متاثرہ مریضوں میں تین قسم کے مریض ہوتے ہیں:
۱) وہ مریض جس پر جادو کے اثرات ہوں ۔ مگر جنات نہ ہوں۔
۲)وہ مریض جس پر جادو کے اثرات ہوں اور جن بھی موجود ہو، مگر دورہ نہیں ڈالتا ہو یعنی جسم میں حاضر نہ ہوتا ہو۔
۳)وہ مریض جس کے جسم میںجادو کے ذریعے مسلط شدہ جنات حاضر ہوتے ہوں۔
یہ تیسری قسم عموماًسب سے زیادہ خطرناک قسم گنی جاتی ہے۔ اس میں جنات سے مقابلہ ہونا یقینی بات ہے۔ اور اسی قسم میں عموماً عاملین کو سب سے زیادہ نقصان ہوتا ہے۔
۱) وہ مریض جس پر جادو کے اثرات ہوں ۔ مگر جنات نہ ہوں۔
۲)وہ مریض جس پر جادو کے اثرات ہوں اور جن بھی موجود ہو، مگر دورہ نہیں ڈالتا ہو یعنی جسم میں حاضر نہ ہوتا ہو۔
۳)وہ مریض جس کے جسم میںجادو کے ذریعے مسلط شدہ جنات حاضر ہوتے ہوں۔
یہ تیسری قسم عموماًسب سے زیادہ خطرناک قسم گنی جاتی ہے۔ اس میں جنات سے مقابلہ ہونا یقینی بات ہے۔ اور اسی قسم میں عموماً عاملین کو سب سے زیادہ نقصان ہوتا ہے۔
{حاضری والے مریض کے علاج میں ہدایات}
حاضر ی والے مریض کا علاج کرتے وقت جب مریض پر عمل کریں توچند خاص باتوں کا دھیان رکھنا ضروری ہے۔ مختصراً چند ہدایات درج ذیل ہیں:
{جگہ کے متعلق ہدایات}
(۱)…مقام عمل پاک ہو
(۲)…اس جگہ کوئی حائضہ عورت موجود نہ ہو، نہ ہی کوئی ناپاک مرد ہو۔
(۳)…جتنے افراد ہوں۔ سب باوضو ہوں۔
(۴)… اس جگہ جنات کا بسیرا نہ ہو۔ نہ ہی ان کی گذرگاہ ہو۔
(۵)…عمل چھت دار مکان میں ہو۔ کھلے آسمان کے نیچے نہ ہو۔
(۶)…اس مجلس میں زیادہ بات چیت سے گریز کریں۔
(۷)…اس مجلس میں کوئی نابالغ بچہ نہ ہو۔ اگر بذریعہ حاضرات عمل کرنا ہو اور کسی نابالغ بچہ کے ذریعے حاضرات کرنی ہوں، تو صرف وہی موجود ہو۔ حاضری والے مریض کا علاج ، نابالغ بچے کے ذریعے بذریعہ حاضرات جو عاملین کرتے ہیں، عموماً جنات اس بچے کا نقصان ضرور کرتے ہیں۔ اس لئیتھوڑے سے مفاد کے لئے کسی کی زندگی خراب نہیں کرنی چاہئے۔ جو عامل بچے کی حفاظت کا معاملہ اچھی طرح سنبھال سکتے ہوں، وہ حاضری والے مریض کے علاج میں بچے سے مدد لیں۔ ورنہ احتیاط ہی کریں۔
(۲)…اس جگہ کوئی حائضہ عورت موجود نہ ہو، نہ ہی کوئی ناپاک مرد ہو۔
(۳)…جتنے افراد ہوں۔ سب باوضو ہوں۔
(۴)… اس جگہ جنات کا بسیرا نہ ہو۔ نہ ہی ان کی گذرگاہ ہو۔
(۵)…عمل چھت دار مکان میں ہو۔ کھلے آسمان کے نیچے نہ ہو۔
(۶)…اس مجلس میں زیادہ بات چیت سے گریز کریں۔
(۷)…اس مجلس میں کوئی نابالغ بچہ نہ ہو۔ اگر بذریعہ حاضرات عمل کرنا ہو اور کسی نابالغ بچہ کے ذریعے حاضرات کرنی ہوں، تو صرف وہی موجود ہو۔ حاضری والے مریض کا علاج ، نابالغ بچے کے ذریعے بذریعہ حاضرات جو عاملین کرتے ہیں، عموماً جنات اس بچے کا نقصان ضرور کرتے ہیں۔ اس لئیتھوڑے سے مفاد کے لئے کسی کی زندگی خراب نہیں کرنی چاہئے۔ جو عامل بچے کی حفاظت کا معاملہ اچھی طرح سنبھال سکتے ہوں، وہ حاضری والے مریض کے علاج میں بچے سے مدد لیں۔ ورنہ احتیاط ہی کریں۔
{مریض سے متعلق ہدایات}
(۱)…دورانِ عمل مریض کے گلے یا پاس کوئی بھی پرانا تعویذ موجود نہ ہو۔
(۲)…مریض با وضو ہو۔ہر گز ناپاکی کی حالت میں عمل نہ کریں۔
(۸)…مریض کو عامل کے روبرو ہونا چاہئے۔
(۲)…مریض با وضو ہو۔ہر گز ناپاکی کی حالت میں عمل نہ کریں۔
(۸)…مریض کو عامل کے روبرو ہونا چاہئے۔
{عمل کے متعلق ہدایات}
(۱)…جس عمل کی جو بھی تعداد ہو، اس میں کم بیشی نہ کریں۔
(۲)…عمل کا بہتر وقت بعد نماز عصر یا بعد نماز مغرب ہے۔
(۳)…عامل عزیمت بآواز بلند پڑھیں۔ ورنہ کم سے کم درود رشریف تو بآواز بلند پڑھیں ۔
(۴)…عمل کے وقت متعلقہ دھونی دیتے رہیں۔
(۵)…کسی وجہ سے ایک بار عمل کرنے سے کام نہ بنے تو اس عمل کو مکرر کریں۔
(۶)… کامل یقین سے عمل کریں۔ اگر خود ہی عامل کو یقین نہ ہو، تو جنات بھی تعاون نہیں کرتے۔ اور اللہ تعالیٰ کی مدد بھی پوری طاقت کے ساتھ نہیں ملتی۔
(۲)…عمل کا بہتر وقت بعد نماز عصر یا بعد نماز مغرب ہے۔
(۳)…عامل عزیمت بآواز بلند پڑھیں۔ ورنہ کم سے کم درود رشریف تو بآواز بلند پڑھیں ۔
(۴)…عمل کے وقت متعلقہ دھونی دیتے رہیں۔
(۵)…کسی وجہ سے ایک بار عمل کرنے سے کام نہ بنے تو اس عمل کو مکرر کریں۔
(۶)… کامل یقین سے عمل کریں۔ اگر خود ہی عامل کو یقین نہ ہو، تو جنات بھی تعاون نہیں کرتے۔ اور اللہ تعالیٰ کی مدد بھی پوری طاقت کے ساتھ نہیں ملتی۔
{عامل کے متعلق ہدایات}
(۱)…عمل سے پیشتر کچھ نہ کچھ صدقہ دیں۔
(۲)…عمل شروع کرتے وقت عامل اپنے گناہوں کی معافی چاہے اور
اپنے عاجزاور کمزور ہونے کا اعتراف کرے۔
(۳)… دو رکعت صلوٰۃ الحاجات پڑھ کر عمل شروع کریں۔
(۴)…عمل کے وقت عامل کا پیٹ کھانے سے پر نہ ہو۔
(۵)…عمل کے وقت عامل خوشبو غیرہ کا استعمال کریں۔
(۶)…عامل دوران عمل حصار کے ساتھ ساتھ کوئی نقش برائے حفاظت اپنے بازو پر ضرور باندھ لیں۔
(۷)… عمل کامیابی سے پورا ہونے پر دو رکعت صلوٰۃ الشکر پڑھیں۔
(۲)…عمل شروع کرتے وقت عامل اپنے گناہوں کی معافی چاہے اور
اپنے عاجزاور کمزور ہونے کا اعتراف کرے۔
(۳)… دو رکعت صلوٰۃ الحاجات پڑھ کر عمل شروع کریں۔
(۴)…عمل کے وقت عامل کا پیٹ کھانے سے پر نہ ہو۔
(۵)…عمل کے وقت عامل خوشبو غیرہ کا استعمال کریں۔
(۶)…عامل دوران عمل حصار کے ساتھ ساتھ کوئی نقش برائے حفاظت اپنے بازو پر ضرور باندھ لیں۔
(۷)… عمل کامیابی سے پورا ہونے پر دو رکعت صلوٰۃ الشکر پڑھیں۔
{مریض کے بارے میں مزید ہدایات}
ایسے مریض جن پر حاضری ہوتی ہے، ان کے لئے دورانِ عمل ہدایات تو درج کر دیں۔ مریض کو درج ذیل باتوں کا پابند کریں۔اور جن مریضوں پر حاضری نہ ہوتی ہو، لیکن اثرات ہوں تو وہ بھی ان ہدایات پر پابندی کریں گے تو انشاء اللہ بہت جلد ٹھیک ہونگے۔
۱)… باہر زیادہ نہ نکلا کرے۔
۲)… مریض اگر عورت ہو تو خوشبو لگا کر اور ننگے سر باہر نکلنے سے حتی الامکان پرہیز کریں۔ خصوصاً کھلے آسمان کے نیچے اور خاص کر مغرب کے وقت بالکل باہر نہ نکلے۔
۳)… کوشش کرے کہ بڑے گوشت اور مچھلی کا استعمال نہ کرے۔
۴)… نمک بالکل کم کر دے۔ بہتر ہے کہ دوران علاج استعمال ہی نہ کرے۔
۵)… میٹھا زیادہ کھائے۔ صبح و شام اور رات کو سوتے وقت خالص شہد ایک بڑا چمچ لے لیا کرے۔
۶)… اپنے حصار کا خاص خیال رکھے۔ ہر نماز کے بعد، رات کو سوتے وقت اور باہر نکلتے وقت حصار پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لیا کرے۔
۷)… کسی ایسے مریض سے ملنے میں احتیاط کرے، جس پر جن کی حاضری ہوتی ہو یا پھر سخت جادو کا اثر ہو۔
۸)… کسی ایسی جگہ بھی جانے سے پرہیز کیا جائے، جس کے بارے میں
یقین ہو کہ وہاں جنات کی رہائش ہے یا سخت جادو کا اثر ہے۔
۹)… قبرستان، ویرانوں، کھلے علاقوں میں بھی جانے سے پرہیز کریں۔
۱۰)… سوتک (زچہ)اور مرگ والے گھر بھی جانے میں احتیاط کریں۔ اگر جانا بہت ضروری ہو تو حفاظت کا تعویز اتار دیں۔ اپنے اوپر دم کرکے جائیں اور واپس آ کر غسل کرکے دوسرے کپڑے پہن کر اگر کوئی تعویز پہنا ہو تو پہن لیں۔
۱۱)… روزانہ دو رکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھیں۔ اور سلام کے بعد اللہ تعالیٰ سے خوب دعائیں مانگیں۔ اپنے لئے ، عامل کے لئے ، عامل کے عمل کی کامیابی کے لئے اور عمل میں جو جو بھی معاون ہیں (یعنی انسان و جنات) ان کے لئے ۔
۱۲)… ہر گز ناپاکی میں نہ سوئیں۔ خواتین کا شرعی ناغہ مستثنیٰ ہے۔
۱۳)… کوشش کریں کہ زیادہ سے زیادہ باوضو رہیں۔
۱۴)… خواتین ناغہ کے دنوں میں حصار کی جگہ ’’یَاحَافِظُ یَا حَفِیْظُ‘‘ ہر اذان کے بعد ، رات کو سوتے وقت اور باہر جاتے وقت ایک سو مرتبہ پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لیا کریں۔اول و آخر ایک بار درود ابراھیمی۔
۱۵)… دورانِ علاج دور دراز کے سفر سے بھی پرہیز کریں۔ خصوصاً دریا یا سمندر پار کے سفر سے۔ اس سے کچھ عامل اختلاف کرینگے۔ ان سے عرض ہے کہ جو بھی ہدایات لکھی گئی ہیں، یہ تجربہ کی بنیاد پر لکھی گئی ہیں۔ ان میں جنات سے بھی مشاورت لی گئی ہے۔ اگر کسی بھی ہدایت سے آپ کو اختلاف ہے تو کوئی بات نہیں۔ علمی اختلاف ہر فن میں ہوتے ہیں۔
۱)… باہر زیادہ نہ نکلا کرے۔
۲)… مریض اگر عورت ہو تو خوشبو لگا کر اور ننگے سر باہر نکلنے سے حتی الامکان پرہیز کریں۔ خصوصاً کھلے آسمان کے نیچے اور خاص کر مغرب کے وقت بالکل باہر نہ نکلے۔
۳)… کوشش کرے کہ بڑے گوشت اور مچھلی کا استعمال نہ کرے۔
۴)… نمک بالکل کم کر دے۔ بہتر ہے کہ دوران علاج استعمال ہی نہ کرے۔
۵)… میٹھا زیادہ کھائے۔ صبح و شام اور رات کو سوتے وقت خالص شہد ایک بڑا چمچ لے لیا کرے۔
۶)… اپنے حصار کا خاص خیال رکھے۔ ہر نماز کے بعد، رات کو سوتے وقت اور باہر نکلتے وقت حصار پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لیا کرے۔
۷)… کسی ایسے مریض سے ملنے میں احتیاط کرے، جس پر جن کی حاضری ہوتی ہو یا پھر سخت جادو کا اثر ہو۔
۸)… کسی ایسی جگہ بھی جانے سے پرہیز کیا جائے، جس کے بارے میں
یقین ہو کہ وہاں جنات کی رہائش ہے یا سخت جادو کا اثر ہے۔
۹)… قبرستان، ویرانوں، کھلے علاقوں میں بھی جانے سے پرہیز کریں۔
۱۰)… سوتک (زچہ)اور مرگ والے گھر بھی جانے میں احتیاط کریں۔ اگر جانا بہت ضروری ہو تو حفاظت کا تعویز اتار دیں۔ اپنے اوپر دم کرکے جائیں اور واپس آ کر غسل کرکے دوسرے کپڑے پہن کر اگر کوئی تعویز پہنا ہو تو پہن لیں۔
۱۱)… روزانہ دو رکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھیں۔ اور سلام کے بعد اللہ تعالیٰ سے خوب دعائیں مانگیں۔ اپنے لئے ، عامل کے لئے ، عامل کے عمل کی کامیابی کے لئے اور عمل میں جو جو بھی معاون ہیں (یعنی انسان و جنات) ان کے لئے ۔
۱۲)… ہر گز ناپاکی میں نہ سوئیں۔ خواتین کا شرعی ناغہ مستثنیٰ ہے۔
۱۳)… کوشش کریں کہ زیادہ سے زیادہ باوضو رہیں۔
۱۴)… خواتین ناغہ کے دنوں میں حصار کی جگہ ’’یَاحَافِظُ یَا حَفِیْظُ‘‘ ہر اذان کے بعد ، رات کو سوتے وقت اور باہر جاتے وقت ایک سو مرتبہ پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لیا کریں۔اول و آخر ایک بار درود ابراھیمی۔
۱۵)… دورانِ علاج دور دراز کے سفر سے بھی پرہیز کریں۔ خصوصاً دریا یا سمندر پار کے سفر سے۔ اس سے کچھ عامل اختلاف کرینگے۔ ان سے عرض ہے کہ جو بھی ہدایات لکھی گئی ہیں، یہ تجربہ کی بنیاد پر لکھی گئی ہیں۔ ان میں جنات سے بھی مشاورت لی گئی ہے۔ اگر کسی بھی ہدایت سے آپ کو اختلاف ہے تو کوئی بات نہیں۔ علمی اختلاف ہر فن میں ہوتے ہیں۔
{عام جادو والے مریض کے علاج میں ہدایات}
جادو اور جنات کے مریضوں میں ایک فرق ہوتا ہے۔ جادو میں عامل کسی جن کو بھیجتا ہے اور جنات میں جن خود سے آتے ہیں۔ اگر انہیں سمجاؤ تو چلے جاتے ہیں۔ دورانِ علاج بھی میدان چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں۔ برعکس جادو کے ذریعے بھیجے ہوئے جنات میدان چھوڑ کر نہیں بھاگتے۔ میں نے ایسے کئی کیسز دیکھے ہیں جن میں جنات خود کہتے ہیں کہ ہم جانتے ہیں کہ
مریض بے قصور ہے یا ہم مریض کو تنگ نہیں کرنا چاہتے ، مگر ہم مجبور ہیں۔ یا تو ہمیں آپ اس عامل سے آزاد کروائیں یا پھر پکڑ لیں۔یہاں تو عامل کو اس لئے پتہ چل جاتا ہے کہ جن حاضر ہو کر بتاتا ہے۔ لیکن عام مریض جس میں حاضری نہ ہوتی ہو، اس پر مسلط جادو والے جنات سے اپنے جنات کے ذریعے سے بات چیت کی جا سکتی ہے۔ وہ بھی بتاتے ہیں کہ فلاں مریض کے جنات اچھے ہیں، لڑنا نہیں چاہتے اور فلاں کے لڑنا چاہتے ہیں۔
جادو کا کوئی بھی کیس ہو یعنی عام ہو یا خاص ہو، محتاط اس لئے رہنا چاہئے کہ جادو سے بھیجی ہوئے جنات عامل کے اشارے پر چلتے ہیں۔ برعکس جنات کے کیس میں جن اپنی مرضی سے چلا جائے گا۔ جادو کے ذریعے مسلط شدہ جنات کی اپنی مرضی نہیں چلتی۔اس لئے وہ نقصان بہت کرتے ہیں۔ اس لئے جادو کے کسی بھی مریض کا علاج کیا جائے تو اپنے حصارات پر خاص دھیان دیا جائے۔ اپنا، اپنے گھروالوں اور گھر کا لازمی حصار کیا جائے۔ اپنے جنات کو پیغام بھی لگایا جائے۔ کیونکہ آپ کو نہیں پتہ کے مخالف عامل کیسا ہے اور کس حد تک جا سکتا ہے؟ کئی عامل ایسے سر پھرے ہوتے ہیں جو صرف اس بات پر کہ میرے عمل کی کاٹ کی ہے، آپ کے جانی دشمن ہو جاتے ہیں۔ اور ان کے پاس غلط قسم کے ڈھیروں اعمال ہوتے ہیں۔ اس لئے جنات سے زیادہ جادو کے سلسلے میں حفاظت کی ضرورت رہتی ہے۔
درج بالا چند ضروری ہدایات لکھ دی گئی ہیں۔ عاملین سے درخواست ہے کہ ان ہدایات پر خود بھی عمل کریں اور مریضوںکو بھی عمل کروائیں۔ بہت زیادہ عاملین کو دیکھا ہے کہ کسی طرح کا نہ خود خیال رکھتے ہیں، نہ ہی مریضوںکو ہدایات کرتے ہیں۔ اس لاپرواہی کی وجہ سے خود بھی متاثر ہو کر مریض بنتے جاتے ہیں اور مریضوں کا کیس بھی بہت خراب کر دیتے ہیں۔کوئی بھی فن ہو، اس کے کچھ اصول ہوتے ہیں۔ جادو کے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنا بھی ایک فن ہے۔ اس کو فن ہی کی طرح سیکھا جائے۔ ورنہ اپنا، اپنے گھر والوں کا اور اپنے مال و اسباب کی تباہی کے ذمہ دار آپ خود ہونگے۔
مریض بے قصور ہے یا ہم مریض کو تنگ نہیں کرنا چاہتے ، مگر ہم مجبور ہیں۔ یا تو ہمیں آپ اس عامل سے آزاد کروائیں یا پھر پکڑ لیں۔یہاں تو عامل کو اس لئے پتہ چل جاتا ہے کہ جن حاضر ہو کر بتاتا ہے۔ لیکن عام مریض جس میں حاضری نہ ہوتی ہو، اس پر مسلط جادو والے جنات سے اپنے جنات کے ذریعے سے بات چیت کی جا سکتی ہے۔ وہ بھی بتاتے ہیں کہ فلاں مریض کے جنات اچھے ہیں، لڑنا نہیں چاہتے اور فلاں کے لڑنا چاہتے ہیں۔
جادو کا کوئی بھی کیس ہو یعنی عام ہو یا خاص ہو، محتاط اس لئے رہنا چاہئے کہ جادو سے بھیجی ہوئے جنات عامل کے اشارے پر چلتے ہیں۔ برعکس جنات کے کیس میں جن اپنی مرضی سے چلا جائے گا۔ جادو کے ذریعے مسلط شدہ جنات کی اپنی مرضی نہیں چلتی۔اس لئے وہ نقصان بہت کرتے ہیں۔ اس لئے جادو کے کسی بھی مریض کا علاج کیا جائے تو اپنے حصارات پر خاص دھیان دیا جائے۔ اپنا، اپنے گھروالوں اور گھر کا لازمی حصار کیا جائے۔ اپنے جنات کو پیغام بھی لگایا جائے۔ کیونکہ آپ کو نہیں پتہ کے مخالف عامل کیسا ہے اور کس حد تک جا سکتا ہے؟ کئی عامل ایسے سر پھرے ہوتے ہیں جو صرف اس بات پر کہ میرے عمل کی کاٹ کی ہے، آپ کے جانی دشمن ہو جاتے ہیں۔ اور ان کے پاس غلط قسم کے ڈھیروں اعمال ہوتے ہیں۔ اس لئے جنات سے زیادہ جادو کے سلسلے میں حفاظت کی ضرورت رہتی ہے۔
درج بالا چند ضروری ہدایات لکھ دی گئی ہیں۔ عاملین سے درخواست ہے کہ ان ہدایات پر خود بھی عمل کریں اور مریضوںکو بھی عمل کروائیں۔ بہت زیادہ عاملین کو دیکھا ہے کہ کسی طرح کا نہ خود خیال رکھتے ہیں، نہ ہی مریضوںکو ہدایات کرتے ہیں۔ اس لاپرواہی کی وجہ سے خود بھی متاثر ہو کر مریض بنتے جاتے ہیں اور مریضوں کا کیس بھی بہت خراب کر دیتے ہیں۔کوئی بھی فن ہو، اس کے کچھ اصول ہوتے ہیں۔ جادو کے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنا بھی ایک فن ہے۔ اس کو فن ہی کی طرح سیکھا جائے۔ ورنہ اپنا، اپنے گھر والوں کا اور اپنے مال و اسباب کی تباہی کے ذمہ دار آپ خود ہونگے۔
No comments:
Post a Comment