Sunday, October 16, 2011

سحر کی اقسام

    سحرکی قسمیں …علاج السحر میں بہت اہم ہیں۔ اور سب سے زیادہ اہمیت ان کی یہ ہے کہ لوگ پڑھیں اور خود دیکھیں کہ کہیں وہ سحرمیں مبتلا تو نہیں؟ عاملین کے لئے اس لئے اہم ہے کہ ان کو پتہ ہو کہ کون کون سے مقاصد کے لئے سحر کیا جاتا ہے؟اور اچھا عامل وہی ہوتا ہے جس کے پاس ہر قسم کے سحر کو توڑنے اور اس کے بد اثرات کو دور کرنے کا مجرب اور طاقتور عمل ہوتاہے۔ ایسے  عملیات جو خاص کسی قسم کے سحر کی کاٹ کے لئے نہیں ہوتے، ان کو ہر قسم کے علاج کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ کبھی کام نہ کریں تو خاص قسم کے سحر کے علاج کے لئے خاص اسی قسم کے توڑ کے جو عملیات ہوتے ہیں، وہ استعمال کرنے چاہئیں۔ (ع)
اوّل :  قسم سحرکی یہ ہے کہ دو میاں بیوی آپس میں محبت والفت سے زندگی گزاررہے ہیں ۔ یکایک مرد وعورت میں تنازعہ کی شکل کھڑی ہوجائے اور ایک دوسرے کی شکل سے بھی بیزار ہوجائیں ۔
دوسری :  قسم سحر کی یہ ہے کہ عورت اپنے شوہر کی محبت میں فریفتہ ہواور سحر کرکے اس کو برگشتہ(یعنی خلاف) کردیا جاتا ہے ۔ اور وہ شوہر کی شکل دیکھ کر آگ بگولہ ہوجاتی ہے ۔
تیسری :  قسم سحر کی یہ ہے کہ عورت اپنے شوہر کے اوصاف بیان کرتے کرتے نہیںتھکتی بلکہ رات دن شوہر کی محبت کا دم بھرتی ہے۔ مگر سفلی سحر کے ذریعہ اس کو بد ظن ، متنفر کردیا جاتا ہے اور اس کو شوہر کی شکل مثل کتے اورخنزیر کے نظر آنے لگتی ہے ۔
چوتھی:  قسم سحر کی یہ ہے کہ نوجوان حسین خوبصورت لڑکی ہونے کے باوجود رشتہ والے لڑکی کو دیکھ کر اچاٹ ہوجاتے ہیں اور رشتہ سے انکار کردیتے ہیں۔ اسی طرح عرصہ دراز گزرجاتا ہے ۔
پانچویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ لڑکیوں کے رشتہ آنے ہی بند  ہوجاتے ہیں
 یعنی بغیر دیکھے ہی لوگ بدظن ہوجاتے ہیں ۔ان کے ذکر سے نفرت اور اچاٹ پندلوں میں ہونے لگتا ہے ۔
چھٹی :  قسم سحرکی یہ ہے کہ مرد اپنی بیوی بچوں پر محبت میں جان دیتا ہے مگر سحر زدہ ہونے کے بعد نفرت وبغض کرنے لگتا ہے اور سمجھا نے والا بھی دشمن لگتا ہے ۔
ساتویں :  قسم سحرکی یہ ہے کہ بھیڑ ، بکریوں ، گایوں اور بھینسوں پر یعنی دودھ دینے والے جانوروں پر کیاجاتا ہے۔ ان کے راستے میں ڈال دیتے ہیں ۔ ان جانوروں کا دودھ سوکھ جاتا ہے۔ بچہ مرجاتا ہے۔ دودھ پینے والے بیمار ہوجاتے ہیں ۔
آٹھویں :   قسم سحرکی چو پایوں کیلئے مخصوص ہے۔ اس سحر کے کرنے سے جانوروں کے جوڑوں میں درد ہوجاتا ہے ۔اور وہ جانور گھاس کھانا چھوڑ دیتے ہیں ۔اگر بروقت علاج نہ ہو تو مرجاتے ہیں ۔
نویں :   قسم سحر کی یہ ہے کہ سحردودھ دینے والے جانوروں اور بچہ جننے والی مائوں پر کیا جاتا ہے ۔ خواہ جانورہوں یا عورتیں ، اس کے کرنے کے بعد بچہ پیٹ سے بے وقت ضائع ہوجاتا ہے ۔
دسویں :  قسم سحرکی یہ ہے کہ اس سحر کے ذریعہ خاص کراولاد کو نشا نہ بنایا جاتا ہے۔ یعنی نومولود اور شیر خواربچوں پر سحر کیا جاتا ہے ۔ اور بچے سوکھ سوکھ کر مرجاتے ہیں ۔
گیارہویں:  قسم سحر کی یہ ہے کہ طالع سنبلہ میں بروز منگل یا جمعہ کو ایک پتلہ عطارد کا بنا کر راستہ میں ڈال دیتے ہیں۔جس عورت کے پیروں میں آجائیگا ، اس عورت کے یہاں لڑکیاں ہی پیدا ہوں گی، لڑکا نہ ہوگا ۔
بارھویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ مرد کو بستہ کردیا جاتا ہے یعنی وہ مرد ہمبستر ی کے قابل نہیں رہتا ۔
تیرھویں:  قسم سحر کی یہ ہے کہ دلہن کو اپنے شوہر سے یا جس سے بستہ کیا ہے، اس کیساتھ ہمبستری سے نفرت ہوجاتی ہے۔
چودھویں :  قسم سحرکی یہ ہے کہ مرد کے مفاصل (جوڑوں )میں درد پیدا کردیا جاتا ہے۔ اور مردبیکار ہوجاتا ہے ۔
پندھویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ عورت کے پیٹ میں اور سر میں پانی پیدا ہوجاتا ہے ۔
سولہویں :  قسم کی سحر کی یہ ہے کہ سحر زدہ ہونے کے بعد عورت رنگ بدلنے لگتی ہے اور تھوڑی دیر کے بعد تبدیلی رونما ہوتی ہے۔ اور شکل وصورت بھیانک ہوجاتی ہے ۔
سترھویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ عورت کو باندھ دیا جاتا ہے اور عورت عقیمہ (بانجھ) ہوجاتی ہے۔ ماہواری بھی ہوتی رہتی ہے ۔مگر استقرارِ حمل نہیں ہوتا ہے۔
اٹھارھویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ اس سحر کے ذریعہ کسی بھی شخص کا روز گار باندھ دیا جاتا ہے ۔ اور سحرزدہ کامال واسباب تلف ہوجاتا ہے۔ مویشی مرجاتے ہیں ۔آئے دن نقصان کا سامنا رہتا ہے ۔
انیسویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ اس قسم کے ذریعہ رشتہ ازدواجی منقطع کردیا جاتا ہے ۔ اور مرد عورت جداجد ا ہوجاتے ہیں ۔
بیسویں :  قسم کی سحر کی یہ ہے کہ اس قسم کے ذریعہ سے کسی گھر کو ویران وبرباد کردیا جاتا ہے ۔اس گھر کی خیر و برکت اڑجاتی ہے۔ محبت والفت جاتی رہتی ہے۔ ایک، دوسرے کو دشمن سمجھتا ہے۔ رات دن جھگڑا بنا رہتا ہے۔
اکیسویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ اس سحر کے ذریعہ اپنے مطلوبہ شخص کو خواہ مردہویا عورت ،شدید بیماری میں مبتلا کردیا جاتا ہے ۔اور وہ کسی صورت صحت یاب نہیں ہو پاتا ۔
بائیسویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ اس سحر کے ذریعہ کسی بھی شخص کو (مرد یا عورت کو) ذلیل کردیا جاتا ہے۔ ہر کوئی اس سے بلا وجہ نفرت کرنے لگتا ہے ۔ کوئی اعتبار نہیں کرتا ۔
تیئسویں :   قسم سحر کی یہ ہے کہ اس سحر کے ذریعہ سے کسی افسر یا حاکم یا ملازم کو نوکری سے ، یا افسر کو عہد ہ سے ہٹادیا جاتا ہے۔ سحر زدہ ہونے پر نوکری وعہد ہ سے معطل ہوجاتا ہے ۔
چوبیسویں :  قسم سحرکی ہے کہ امیر کو، رئیس کو، تاجر کو ، وزیر کو… عہد ہ سے گرادیا جاتا ہے ۔اور فقیر وکنگال بنادیا جاتا ہے ۔
پچیسویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ اس سحر سے عورتوں کو اجاڑ کر دیا جاتا ہے یعنی طلاق دلادی جاتی ہے۔ جب تک اس سحر کا دفعیہ نہ ہوگا تو کتنے ہی نکاح کرلئے جائیں ،سب منقطع ہوتے رہتے ہیں ۔
چھبیسویں :  قسم سحر کی یہ ہے کہ اس سحر کے ذریعہ حاکم کو بتادلہ پر پہو نچا دیا جاتا ہے ۔ اور شہر سے دور کردیا جاتا ہے ۔
ستائیسویں :  قسم کی سحر کی یہ ہے کہ اس کے ذریعہ خوبصورت حسین عورت کے حسن وجمال کو خراب کردیا جاتا ہے۔ جسکی وجہ سے وہ اپنے پرایوں کی نظرمیں ذلیل وخوار ہوجاتی ہے ۔
اٹھائیسویں :  قسم سحر کی یہ ہوتی ہے کہ اس کے ذریعہ سے ہر ترقی کو مسدود کردیا جاتا ہے۔یہاں تک کہ تعمیرشدہ مکان کو اجاڑ دیا جاتا ہے۔ اس گھر میں کوئی آباد نہیں ہوپاتا ہے بلکہ ویران رہتا ہے ۔ جو بھی مکان میں آتا ہے جلد ہی چھوڑ کر بھاگ جاتا ہے ۔
    )سحر کی اورربھی بہت کی قسمیں ہیں لیکن کثیر الوقوع کا ذکر ہو چکا۔ جو عامل حضرات سحر کا علاج کرتے ہیں، وہ ہر قسم کا علاج کرنا سیکھیں۔ خصوصاَ کسی خاص میں مہارت بھی حاصل کرنی چاہئے تاکہ وقت پڑنے پر اس قسم کے علاج میں ناکانی نہ ہو۔
    ہمارے ہاں علاج السحر ماہر کورس میں خاص سحر کی کئی قسموں کا علاج سکھایا جاتا ہے۔جن عاملین نے عملیات پہلے سے سیکھے ہوتے ہیں، ان کو  کم وقت میں اعمال سکھائے جاتے ہیں۔ جو مبتدی حضرات ہیں، ان کو وقت زیادہ لگتا ہے۔ع)
    عاملین جہاں مخلوق کی حفاظت اوربہتری وفلاح وبہبود کیلئے کوشش کرتا ہے ،اول اپنی حفاظت کرنا بھی ضروری ہے ۔ یعنی اکل حلال، صدق مقال اور پابندی شریعت وپابندی صوم وصلوٰۃ کا اہتمام رکھنا ازحد ضروری ہے ۔ تبھی مخلوق خدا کی صحیح معنوں میں خدمت انجام دے سکتا ہے اور ثواب دارین حاصل کرسکتا ہے۔و ہمات اور لغویات سے ، کذب،دروغ گوئی سے اورخرافات واہیات دور رہنا چاہئے ۔ امراض کا علاج اورعقائد کی اصلاح کرنی چاہئے۔

No comments:

Post a Comment