Friday, August 26, 2011

جسم انسانی پر تل

    تلوں کے نتائج کا اظہار علم نجوم کی ایک شاخ ہے اور یہ بھی ایک قسم کا فلسفہ ہے کہ جسم پر تلوں کے مقامات سے حکم لگایا جاسکتا ہے۔ جسم کا ہر حصہ علم نجوم میں ایک برج سے متعلق ہے۔ کہتے ہیں کہ جسم کے جس حصہ پر تل ہو، اس کے برج کے ذریعہ حکم لگانا چاہئے۔ کیونکہ اس کا نشان وہاں موجود ہے۔ اور وہ اپنی اہمیت کا اظہار خود کررہا ہے۔ بروج کے تعلقات جسم انسانی کے ساتھ حسب ذیل ہیں:
    حمل            سر اور چہرہ
    ثور                گردن اور گلا
    جوزا                بازو اور کندھے
    سرطان            چھاتی اور معدہ
    اسد                دل اور پشت
    سنبلہ            شکم
    میزان            کمر
    عقرب            چڈا (عضو خاص)
    قوس            ٹانگیں اور ران
    جدی            زانو
    دلو                پنڈلیاں اور ٹخنہ
    حوت            پائوں اور پنجہ
تل جسم کے کسی حصہ پر ظاہر ہو تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جسم کا یہ حصہ جس برج سے متعلق ہے، وہ زندگی کے کسی خاص امر کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس وجہ سے زمانہ قدیم میں جسم کا مطالعہ کرتے تھیتو تل کی ہر جگہ کو نوٹ کرتے تھے اور ان کے ذریعہ سے تمام حالات کی پیشنگوئی کرتے تھے۔
    یہ تل پیدائشی ہوتے ہیں۔ لہٰذا یہ کسی فزیکل تبدیلی سے ظاہر نہیں ہوتے،نہ کسی مرض کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ نہ ہی کسی اعلیٰ ڈاکٹر کے مشورہ کے بغیر انہیں ختم کیا جاسکتا ہے۔ لہٰذا تل ختم ہوجائے تو کسی بہت بڑے خطرے یا واقعہ کا اظہار ہوتا ہے یا اکثر اوقات موت کی پیشنگوئی۔
علاوہ ازیں زندگی میں تل گھٹتے بڑھتے رہتے ہیں، جس سے جسم کے اس حصہ کے برج کا اثر کم و بیش ہونے کی دلیل لیتے ہیں۔ جب ان کا رنگ تبدیل ہوتا ہے تو قسمت میں تبدیلی آتی ہے۔ اگر مرد کے جسم پر رنگ بدلے اور ہلکا ہوجائے تو خوش قسمتی ہوتی ہے۔ اگر گہرا ہوجائے تو خطرہ اور عظیم ناامیدی آرہی ہے۔ اگر کسی عورت کے جسم کے تل کا رنگ بدلے تو قسمت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔ اگر تل بڑا ہوجائے اور مسّابن جائے تو اچھا نشان ہے، خواہ اس کی کوئی بھی رنگت ہو۔
{تلوں کا اثر}
بازو پر :  اگر سیدھے بازو کے اوپر کے حصہ پر تل ہو تو زندگی کے اولیں دور میں خطرہ دیکھے۔ لیکن یہ گزر جائے اور اس کے بعد کی زندگی خوشی اور اطمینان سے گزرتی ہے۔ اگر تل سیدھے بازو کے اندر کی طرف ہو تو اس کو بہت سی تکلیفیں پیش آتی ہیں اور اکثر اس کے خلاف جھگڑے اٹھتے رہتے ہیں لیکن اگر تل الٹے بازو کے اندر کی طرف ہو تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے سخت محنت کرنا پڑے گی لیکن کامیابی حاصل کرے گا۔ دولت کمائے گا اور باپوزیشن ہوگا۔
ابروپر:   اگر تل آنکھ پر ہو تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ یہ شخص روپیہ کے معاملات میں غیر محتاط ہوتا ہے اور وہ فضول خرچی سے نقصان اٹھائے گا۔ نیز وہ شخص ضدی، خود سر اور خود رائے ہوگا۔ اس کا افتاد مزاجی سخت ہوگا اور اگر وہ عیاش ہے اور دولت کو ضائع کرتا ہے تو وہ اپنے دماغ کو خطرناک تربیت دے رہا ہے۔ لہٰذا اسے محتاط، میانہ رو، پر سکون اور خاموش زندگی اختیار کرنی چاہئے۔ ورنہ وہ ایک عظیم خطرہ کی طرف بڑھتا چلا جائے گا۔اگر تل سیدھی آنکھ پر ہو تو وہ آدمی ذہین، صاحبِ استعداد اور ترقی کرنے والا ہوگا۔ لہٰذا وہ اہم کاروبار میں حصہ لے گا یا زندگی کے منصوبے اپریل، جولائی یا اگست میں سے کسی میں شروع کیا کرے گا۔
رخسار پر:  سیدھے رخسار پر تل ہو تو یہ زندگی کی کامیابی کی دلیل ہے۔ اگر اس تل کے ہوتے ہوئے بائیں رخسار پر بھی تل ہو تو کامیابی سخت محنت اور مشکلات کے خلاف لڑ کر حاصل ہوتی ہے۔ اگر تل صرف بائیں رخسار پر ہی ہو تو یہ اچھا نشان نہیں ہوتا۔ کامیابیاں اس سے دور بھاگتی ہیں۔
ٹھوڑی پر:   تل ہو تو اسے کسی آرٹسٹک قابلیت کی بنا پر انعام ملے گا۔ نیز وہ عاقل و فہیم ہوگا۔ اپنی اعلیٰ کامیابیوں کو حاصل کرے گا جو باعث خوش بختی ہوں گی اور زندگی بھر ان میں اضافہ ہوتا رہے گا۔
پلکوں پر:   اگر تل کسی بھی پلک پر ہو تو یہ بہتر نشان ہوتا ہے۔ ان کی شادی اوائل عمر میں ہوجاتی ہے اور کامیاب رہتی ہے۔ لیکن انہیں برقی حادثہ کا شکار ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس سے محتاط رہنا چاہئے۔
پیشانی پر:  اگر تل درمیان میں ہو تو ایسا آدمی مریخی ہوتا ہے۔ اس کا ستارہ مریخ ہوتا ہے۔ وہ محتاط رہے ایسا نہ ہو کہ وہ غصہ، سنگدلی اور سخت مزاجی اپنی طبع میں پیدا کرلے۔
ہاتھ پر:  سیدھے ہاتھ پر تل ہو یا سیدھی کلائی پر ہو تو یسا شخص کام اور کاروبار میں ترقی حاصل کرے گا۔ اگر بائیں ہاتھ یا بائیں کلائی پر تل ہو تو ایسا شخص آرٹسٹک کاموں کی طرف توجہ دے گا۔
جبڑے پر:  اگر تل جبڑے کے بائیں طرف ہو تو ایسا شخص تنقیدی نظریہ کا مالک ہوگا۔ عیب بین ہوگا۔ اگر تل سیدھی طرف ہو تو اسے زندگی میں پانی یا آگ سے خطرہ ہوتا ہے۔
    ہونٹ پر:  اگر نچلے ہونٹ پر تل ہو تو خاموش طبع اور مطالعہ کا شائق ہوگا۔ پر امن زندگی کو پسند کرتا ہے۔ جوں جوں عمر بڑھتی جائے گی، اس کی قسمت ترقی کرتی جائے گی۔
گھٹنے پر:  اگر سیدھی جانب ہو تو اس کی شادی خوش بختی لاتی ہے۔ اگر تل بائیں گھٹنے پر ہو تو بدمزاج ہوتا ہے۔
ٹانگ پر:   اگر تل بائیں ٹانگ پر ہو تو سست ہوگا اور کام چور ہوگا۔ لیت و لعل سے کام لے گا۔ بعض آدمی فریب اور مکر میں کمال حاصل کرلیتے ہیں۔ اگر تل سیدھی ٹانگ پر ہو تو وہ باقوت ہوتا ہے اور اپنی کامیابی کے حصول تک ثابت قدم رہتا ہے۔
گردن پر:   اگر تل گردن کے اگلی طرف ہو تو ایسا شخص آرٹسٹک مزاج رکھتا ہے۔ اگر تل کسی اور جگہ گردن پر ہو تو مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ اعلیٰ کامیابیاں حاصل کرے گا اور ممکن ہے کہ وہ غیر متوقع طریقہ سے امیر بن جائے۔
ناک پر:   اگر تل ناک کے سیدھی جانب ہو تو وہ بہت سفر کرے گا یا سفر کرنے کا شائق ہوگا۔ لہٰذا وہ کوئی ایسی ملازمت اختیار نہ کرے گا جس میں اسے ایک میز اور ایک دفتر میں ہی بندھ کر رہنا پڑے۔ اسے ایسی ملازمت اختیار کرنا چاہئے، جو اس کے قدموں کو سرگرم رکھے۔ بیرونی کاموں کے لئے اور سفری ملازمتوں میں اس کی قسمت ترقی کرے گی۔ اگر تل ناک کے بائیں جانب ہو تو ایسا آدمی نا قابل اعتبار ہوگا اور انکار کرجانے والا ،بدل جانے والا، بایں ہمہ وہ خوش قسمت ہو گا اور کامیاب۔ اسے گرنے کا خطرہ اور اپنے آپ کو زخمی کرنے کے خطرہ کو مدنظر رکھنا چاہئے۔
اگر دو علیحدہ علیحدہ مگر ایک دوسرے سے نزدیک دو تل ہوں۔ تو وہ دو عورتوں کے عشق میں گرفتار ہوگا۔ یا اس کی دو شادیاں ہوں گی۔
     اگر دو تل ایک دوسرے کے متوازی ہوں اور ایسے تل دونوں گھٹنے پر ہوں، دونوں رخسار پر ہوں یا اور اسی طرح کسی جگہ ہو ں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ایسا آدمی دوہری فطرت کا مالک ہوتا ہے۔ اس کی ایک فطرت دوسری سے برسرِ پیکار رہتی ہے۔ ایسے آدمی جن کے متوازی دوہرے تل ہوں تو ایسے لوگ لازمی برج جوزایا حوت کے مالک ہوتے ہیں۔ 



No comments:

Post a Comment