Friday, August 26, 2011

اصحاب کہف کے فضائل وان کے نام کی کرشمہ سازیاں، اللہ کی کرم نوازیاں (تحقیق وترتیب : قیصر احمد بی ۔ اے۔ کراچی )

    ان برگزید ہ ہستیوں کا ذکر قرآن مجید میں ۵ ۱ سپارہ سبحٰن الذی سورۂ کہف میں آیا ہے۔ یہ ایک بادشاہ کے بیٹے تھے۔ اس زمانے میں ایک ظالم بادشاہ دقیانو س تھا۔ اس نے خدا ہونے کا دعویٰ کیا ۔ ان کے باپ نے اپنے ان بیٹوں کو اس بادشاہ کی خدمت میں بھیج دیا تاکہ اس کے شرسے محفوظ رہیں۔ ایک دن وہ جبار بیٹھا ہوا تھا اور ایک کثیر مخلوق خدمت میں کھڑی تھی کہ اچانک بادشاہ کے محل سے دو بلیاں لڑتی ہوئی زمین پر گریں ۔ ان لڑکوں نے بلی کی لڑائی سے خیال کیا کہ زمین وآسمان کا پیدا کر نیوالا پروردگار ہے ۔ ایمان دل میں بیٹھ گیا اور شہر سے باہر نکل کر ایک چرواہے کے پاس پہنچے اور یہ قصہ سنایا۔ چرواہا ایمان لے آیا اور کہا کہ یہاں ایک غار ہے، ہم اس غار میں جاتے ہیں تاکہ خداتعالیٰ ہمارا کام بنا دے ۔پس وہ اس چرواہے اور کتے کے ساتھ غار میں چلے گئے اور دعا کی’’ اے رب ہمارے ! ہماری حفاظت کر۔‘‘ کتے نے بھی اپنے دونوں ہاتھ (پیر)اٹھا کر دعا کی ۔ بادشاہ کے ملازمین نے انہیں ہر طرف تلاش کیا۔ نہ ملے تو نا چار بادشاہ کو خبر دی ۔ اس نے حکم دیا کہ سونے کی تختی لائیں اور ان کے نام اس پر لکھ کر خزانہ میں رکھیں ۔ خدا تعالیٰ نے انہیں سلادیا۔ ہوا کوحکم دیا کہ راحت پہنچائے ، سورج کی گرمی کو دور کردیا اور ہرہفتہ میں یا ہر مہینے یا ہر سال میں حق تعالیٰ فرشتہ کوبھیجتا تاکہ دائیں بائیں کروٹ بدلیں تاکہ زمین گوشت نہ کھائے ۔
    تین ہزار سال نیند میں رہے۔ عیسیٰ علیہ السلام آئے اور لوگوں کو خبر دی کہ وہ بادشاہ کے لڑکے جو دقیا نوس کے زمانہ میں پیدا ہوئے تھے، ابھی تک نیند میں ہیں ۔ تین ہزار سال بعد باہر آئیں گے ۔ دقیانوس کا تختہ رکھنے والے منتظر تھے ۔ جب مدت پوری ہوئی تو وہ بیدار ہوئے۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ ہم کتنا سوئے ہیں؟ دوسرے نے جواب دیا کہ ایک دن ۔پھر غار کے دروازے پر نظر ڈالی اورسورج کو دیکھا تو بولے نہیں بلکہ دن کا کچھ حصہ ہم سوئے ہیں۔ پھر انہوں نے دوسری علامات دیکھیں کہ سر کے بال بوسیدہ (آلودہ )ہو گئے ہیں اور ناخن لمبے اور غار کا دہانہ (منہ)خستہ حال ہوگیا تھا۔ تو انہوں نے خیال کیا کہ ہمارا پروردگار جانتا ہے کہ ہم کتنے مہینے سوئے ہیں ۔ پس بولے کہ ہم بھوکے ہیں ،کھانا لائو ۔ ایک کو اپنے درمیان سے شہر بھیجا اور احتیاط کی کہ حرام نہ کھائیں ۔ یملیخا گیا اور روٹیاں پکانے والے کو درم دیا تاکہ اس سے کھانا خریدے۔ نا ن بائی نے اسے پکڑ لیا کہ یہ درم تونے کہاں سے حاصل کیا ہے ؟شاید دقیانوس کا خزانہ تجھے پہنچا ہے۔ مجھے بھی اس سے حصہ دے ،ورنہ تجھے بادشاہ کے سامنے لے جائوں گا۔ آخر یملیخا کو بادشاہ کے سامنے لے گیا۔ بادشاہ نے درم دیکھا اور اس سے وہ قصہ سنا اور یملیخا کے ساتھ اس غار پر پہنچا ۔ یملیخا نے کہا’’ اے بادشاہ !تو یہاں ٹہر ،میں غار میں جاکر دوسروں کو خبر کرتا ہوں تاکہ وہ ڈرنہ جائیں۔‘‘ یملیخا  غار میں گیا اور خبر دی کہ اتنا وقت گزر گیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام تشریف لائے تھے۔ بہت سی مخلوق ایمان لائی۔ پھر وہ آسمان پر چلے گئے۔ یہ قصہ سنتے ہی فوراً وہ سب مر گئے ۔ اور ایک روایت کے مطابق یوں ہے کہ یملیخا غار میں چلا گیا اور کسی کو نہ پایا ۔جو قوم غار کے دروازے پر گئی ہوئی تھی، انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کلیسا بنا تے ہیں اور مومنوں نے مشورہ کیا کہ ہم یہاں مسجد بنا تے ہیں کہ وہ ہم میں سے تھے ۔ آخر مومن غالب آئے ۔ انہوں نے مسجد بنائی اورغار کے دروازے کو پتھر سے بند کردیا اور ان کے نام معہ قصہ لکھ دئے ۔ یہ سات افراد تھے جیسا کہ خدا تعالیٰ نے فرمایا ہے ’’ سبعتہ اثا منہم کلبہم ‘‘ اور اس بات میں اختلاف ہے کہ وہ مردہ ہیں یا سوئے ہوئے ہیں ۔ بہر حال جیسے ہیں، رہیں گے اور آخر ی زمانہ میں زندہ ہوں گے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے فروج کے وقت باہر آئیں گے اور ان کے ساتھ رہیں گے اور جس جگہ بلند حصار ہوگا، ان کے سینہ سے بلند نہ ہوگا۔ حصار کو اکھاڑ کر ویران کر دیں گے۔
اصحاب کہف کے نام
یملیخا ۔ مکسلمینا ۔ کشفوطط ۔ تبیونس ۔ آذرفطیونس۔ کشا فطیونس ۔ یوانس ۔ بوس ۔ اور ان کے کتے کا نام قطمیر ہے۔
فوائد وخواص
    امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ جو کوئی سفر وحضر میں یہ اسماء اپنے ساتھ رکھے، وہ اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں رہے اور جس نے ہمیشہ پڑھا، اللہ تعالیٰ اس کے ماں باپ اور اقر باء ستر افراد کو بخشے گا ۔ اور اسے سفر کرنے میں ہر گز کوئی نقصان نہ پہنچے گا۔ اور پیٹ درد اور ستر ہزار بلائوں سے امن میں رہیگا۔
    ٭اور جو ان اسماء مبارک کولکھ کر مکان کی چھت میں چھپا دے یا کسی بھی چیز میں رکھے ،وہ آگ سے نہ جلے اور اگر کسی جگہ آگ لگ گئی ہو تو ایک سفید کپڑے میں یہ اسماء لکھ کر اور اس میں دو تین سنگریز ے باندھ کر آگ میں ڈالدیں۔ خدا تعالیٰ کے حکم سے آگ بجھ جائے گی۔
    ٭ اور اگر لکھ کر خزانہ کے درمیان رکھے تو چرائے جانے اور جلنے اورغرق ہونے سے محفوظ رہے ۔
    ٭ اور اگر کسی لکڑی پر باندھ کر کھیت میں گاڑ و تو ٹڈی اور چوہا نقصان نہ پہنچائیں ۔
    ٭اور اگر نئے مٹی کے کو زہ پر لکھ کر کھیت کے چاروں کونوں میں دفن کر ے تو چوہے اس کھیت سے بھاگ جائیں ۔
    ٭اگر ان ناموں کو کتاب میں رکھے تو چوہے اور کیڑے وغیرہ نقصان نہ پہنچائیں ۔
    ٭اوراگران ناموں کو نئی کوری ٹھیکری پر لکھ کر گندم وغیرہ کے ذخیرہ میں رکھے تو کیڑا نہ کھائے، اگر چہ پانی وہاں آجائے لیکن نقصان نہ پہنچائے ۔
    ٭ اگر کاغذ پر دردِزہ کی سختی دور کرنے کے واسطے لکھ کر عورت بائیں ران پر باندھے یا دھو کر پئے تو جلدی خلاصی ہو۔
     ٭اور اگر کوری نئی ٹھیکری پر لکھ کر زمین پر رکھے اور دونوں ہاتھوںسے  قوت سے زور لگائے، حتیٰ کہ ٹھیکری ٹوٹ جائے تو فوراً خلاصی ہو اور دردِزہ کی سختی دور ہو جائے ۔
    ٭ اگر بارش کے غلبہ سے زمین خراب ہو گئی ہو تو چاہئے کہ کوری ٹھیکری کے درمیان یہ اسماء مبارک لکھ کر اس جگہ رکھے اور اس کا سر مضبوط باندھ کر جس جگہ پانی ہو، وہاں دفن کرے۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے بارش زمین کو خراب نہ کرے ۔
    ٭اگر لکھ کر کمان کے قبضہ میں باندھے، ایک قول کے مطابق کمان کے قبضہ پر لکھے تو تیر سیدھا جائے۔
    ٭ اور اگر کوئی حاجت ہو، ایک دوگانہ ادا کرکے ان مبارک ناموں کو گیارہ مرتبہ پڑھے تو مقصد کیلئے سفارشی ٹہریں۔ اس کے فضل سے حاجت پوری ہو۔ اول وآخر گیارہ بار درود ابراہیمی پڑھے ۔
    ٭ اگر کسی کے پاس یہ نام ہوں تو جنگ میں فتح یاب ہو اور اسے نقصان نہ پہنچے ۔
    ٭اگر کنواں خشک ہو گیا ہو تو ان اسماء کو ٹھیکری پر لکھ کر کنواں میں ڈالدے، انشاء اللہ کنواں میں پانی آجائیگا۔
    ٭اگر یہ اسماء لکھ کر تپ زدہ اور دردِ سر اور دردِ سینہ والے کو باندھے تو صحت پائے۔
    ٭ اور اگر یہ اسماء اپنے پاس رکھے تو حکام ، امر اء اور احباب میں عزیز ہو، کسی قسم کی تکلیف اور چور سے محفوظ رہے ۔
    ٭ اور اگر کسی کو درد ِکمر یا پیٹ کا درد ہو ، وہ لکھ کر کمر میں باندھے اورایک لکھ کر دھو کر پیئے تو صحت پائے ۔
    ان اسماء مبارک کی خاصیت بہت زیادہ ہیں۔ جس امر میں بھی کرے، مؤثر آتے ہیں ۔
جادو کا خاتمہ
    اصحاب کہف کے یہ نام 41 بار صبح اور شام 40یوم پڑھیں۔ آنکھوں سے کرشمہ ونظارہ رکھیں ۔
(ہر مشکل کا حل دولت حاصل کرنیکا عمل )
    ہر جمعہ کو سورہ ٔکہف پڑھیں اور دعا مانگیں کہ’’ اے اللہ تعالیٰ! اس سورت مبارکہ کے طفیل میں، میری مشکل حل فرما ۔‘‘انشاء اللہ پانچویں جمعہ کو آپ کی مراد بر آئے گی۔
     دیگر ہر قمری ماہ کی نو چندی جمعرات کو اصحاب کہف کی نیاز دلائیں۔ چند ماہ بعد آپ کی پر نور ہستیوں کے طفیل میں قسمت بدل جائے گی۔ دولت وعزت کی ریل پیل ہوگی۔ گھر میں امن وخوشیوں کا گہوارہ ہوگا ۔ دولت سے کھیلو، خوشیوں سے نہائو ۔ (اسباب کے درجہ میں عقیدہ رکھیں۔ع)
نوع دیگر : اصحاب کہف کی ترتیب اور اسماء کے خواص
    امام بونی رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ یہ آٹھ نام ہر کام پر مجرب آتے ہیں۔
یملیخا معنی اس کا ہے ’’ اچھی صورت والا ‘‘ ۔ اور اس کے اعداد چھ سو اکانوے(۶۹۱) ابجد کے حساب سے ہوتے ہیں۔ جس کسی کے نام سے اس اسم کوشکل مربع میں کوری ٹھیکری پرپُر کرکے زیرِ زمین دفن کرے تو وہ شخص اس کا عاشق ہو جائیگااور ایک ساعت بھی اس کے بغیر نہیں رہے گا۔
مکسلیمنا     اس کا معنی ’’تندرست ‘‘ ،’’خوش بخت ‘‘ ہے۔ اس کے اعداد دو سو اکیا ون(۲۵۱) ہوتے ہیں ۔ گھوڑے کے گلے میں باندھے تو شرارت نہ کرے اور اگر اسے مربع یا مثلث میں پر کر کے کشتی میں باندھے تو ہر گز غرق نہ ہو۔ اور نئی ٹھیکری میں لکھ کر آگ میں رکھے تو اس کی برکت سے آگ سرد ہو جائے ۔ اور اگر اسے لکھ کر رومال میں باندھے تو جمیع موذی آ فات سے اللہ تعالیٰ کی امان (حفاظت )میں رہے گا۔
کشفوططاس کا معنی ’’ کسی چیز کا آسان کرنیوالا ‘‘ ہے۔ اس کے اعداد چار سو چو بیس(۴۲۴) بنتے ہیں ۔ جو کوئی اسے مربع یا مثلث میں لکھ کر تین دن تک دریا کے پانی میں ڈالے تو جو کام اور مہم بھی ہوگا، آسان ہو جائے گا۔ اور قیدی نجات پائے گا۔
تبیونس  اس کا معنی ’’ طاقتور ‘‘ ہے اور اعداد بحساب ابجد پانچ سو اٹھا ئیس
(۵۲۸) بنتے ہیں۔ جو کوئی اسے مربع یا مثلث میں لکھ کر گلے میں باندھے تو تمام امراض سے صحت پائے ۔
آذرفطیونس اس کا معنی ’’ لائق ‘‘ ہے اور بحساب ابجد اس کے اعداد چار سو تئیس (۴۲۳)ہوتے ہیں ۔جو کوئی ان اعداد کو مربع یا مثلث میں شرفِ آفتاب یا مشتری میں پر کر کے اور چاندی میں لپیٹ کر دائیں بازو میں باندھے تو مخلوق کے درمیان عزیز اور محترم ہو جائے اور ہر کوئی اسے دوست رکھے اورجس کے نام پر پُر کرے، وہ مطیع ومسخر ہو جائے ۔
کشا فطیونس اس کا معنی کسی چیز کو ’’ جذب (کشش)کر نے والا‘‘ ہے ۔ اس کے اعداد بحساب ابجد پانچ سو چھتیس (۵۳۶)ہیں ۔ جو کوئی ان اعداد کو مربع یا مثلث میں جس کسی کے نام سے زہرہ یا مشتری کی ساعت میں پر کرے اور بد ستور اپنے پاس رکھے یا آگ کے نیچے دفن کرے ، اگروہ شخص ہزار کو س بھی دور ہو تو دیوانہ ہو کر اس کے سامنے حاضر ہو ۔
قطمیر کتے کا نام ہے ۔ اس کا معنی تھوڑی چیز سفید کھال جیسے ہڈیاں ہوتی ہیں اور اس کے اعداد تین سوا نسٹھ (۳۵۹)بنتے ہیں ۔ جو کوئی اسے دوشخصوں کے درمیان جدائی ڈالنے کیلئے زحل یا مریخ کی ساعت میں لکھ کر پلائے تو جدائی واقع ہو جائے اور اگر پلانا نا ممکن ہو تو ایک چھوٹی روٹی گندم کے آٹے کی پکا کر اور اس پر مربع پُر کر کے کتے کو کھلا دے، مقصد حاصل ہوگا۔ ہفتہ کے دن سے منگل کے دن تک دیگر نزولِ آفتاب کے وقت مرض ناروکے دفع کرنے کے واسطے عمل کرے ۔ اگرنا رو کے گرد پاک ڈھیلے سے ’’ قطمیر ‘‘ نام لکھے تو نارودفع ہو جائے ۔ اور امام بونی رحمۃا للہ علیہ نے لکھا ہے کہ فوائد عامہ کیلئے جو خاصیت اسم میں ہے، وہی نقش میں ہے اور دفینہ کی حفاظت اور مال واسباب جو کچھ بھی ہو، اس کی حفاظت کیلئے مربع مؤثر ہے ۔
اسماء مبارک اصحاب کہف لکھنے اور پڑھنے کا طریقہ
    اسماء مبارک اصحاب کہف لکھنے اور پڑھنے کا طریقہ یہ ہے :
    بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم اِلٰہی بِحُرْمَت یَمْلِیْخَا۔ مَکْسَلْمِیْنَا۔ کَشْفُوْطَطْ۔ تَبْیُوْنَسْ ۔ آذَرْفَطْیُوْنَسْ ۔ کَشَا فَطْیُوْنَسْ۔ یُوَانَسْ بُوس واِسْمٌ کَلْبُھُمْ قَطْمِیْر وَ عَلَی اللّٰہِ قَصْد السَّبِیْل وَ مِنْھَا جَائِر وَ لَو شَائَ اللّٰہ لَھَداکُمْ اَجْمَعِیْن فَا للّٰہُ خَیْرٌ حٰفِظاٌ وَ ھُوَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ۔
    جس مطلب کیلئے بھی یہ اسماء مبارک لکھے اور اس مطلب کے نیچے یہ مضمون مثبت کرے ’’ اللہ کے فضل اور ان اسماء کی برکت سے ’’ فلاں حاجت‘‘ پوری ہو ۔ (تو حاجت بر آئے )‘‘
    اور صاحب عمل کوئی وقت معین کر کے ہمیشہ اسے ایک سو پندرہ(115) مرتبہ پڑھے۔ اول وآخر گیارہ گیار ہ مرتبہ درود شریف پڑھے ۔
توشہ اصحاب کہف
    بے ہڈی کا گوشت 4حصے ۔ گندم کا آٹا 4حصے۔ گائے کا گھی ا حصہ ۔ پیاز اور دوسرے مصالحہ جات بقدر ضرورت پکا کر سات لوگوں اور ایک سیاہ کتے کو کھلائے ۔

9 comments:

  1. kya koi aisa bhi amal hai ke jiss se Qitmeer waali amal kehte hain isme kaalew kutte ku dawat di jaati hai

    ReplyDelete
  2. جلالین کے حاشیہ میں تو اور دوسرے ہیں

    ReplyDelete

  3. Please read this.regards

    http://deadseascrollsandislam.blogspot.com/2017/05/blog-post.html


    ReplyDelete
  4. اللہ کے علاوہ کسی کا نام نہیں رکھا جا سکتا ذکر کے لیے یا یاد کے لیے یہ حدیث معتبر معتبرنہءں

    ReplyDelete
  5. Assalamo alaikum
    Kiya eh kitaab mujhe mil sakti h? ?

    ReplyDelete
  6. مربع اور مثلث میں پر کیسے کیا جاتا ہےاگر کن ہی کو معلوم ہو تو بتائیں مھربانی ہوگی

    ReplyDelete
  7. توشی اصحابِ کہف کا اسمِ مقدار کیا kg main bataein

    ReplyDelete
  8. خود ہی سب کچھ گھڑی جا رہے ہو
    توبہ کرو
    اللہ نے جو مستند دعائیں دی وہ لوگوں کو بتاو
    اور قرآن و حدیث میں کہاں نام ذکر ہیں ان کے۔
    اللہ نے تو تعداد بھی نہیں بتائی

    ReplyDelete
  9. حضرت آپ نے اس کہانی میں بہت لمبا جھوٹ باندھا ہے۔ قرآن کریم میں مختصر سا ذکر ہے اصحاب کہف کا۔ جو کہانی آپ نے بیان کئ ہے وہ نہ کسی تفسیر میں ہے نہ حدیث میں۔
    باقی یہ جو آپ ان کے ناموں کے تعویز اور وظیفے بتا رہے ہیں ان کی بھی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
    اللہ سے ڈرو۔ جب اللہ قرآن میں اصحاب کہف کا واقعہ بیان کرتا ہے تو ساتھ ساتھ تنبیہ بھی کر رہا ہے کہ تمہیں ان کے بارے میں جتنی معلومات دی جا رہی ہیں بس اسی پہ رہو اس سے آگے نہ سوچو اور نہ خود سے بیان کرو جیسا کہ پہلے لوگ کرتے تھے۔
    لوگوں نے نا جانے کہاں سے ان کے نام بھی حاصل کر لئے ہیں۔
    اگر آپ کو دلچسپی ہے اصحاب کہف کے واقعہ میں تو پندرہویں پارے میں سورہ کہف کی پہلی 26 آیات کا تر جمعہ اور تفسیر پڑھ لو۔ خدارا کہانیاں مت گھڑو��

    ReplyDelete